خلافت و ملوکیت (کتاب)
Appearance
مصنف | ابو الاعلی مودودی |
---|---|
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
موضوع | خلافت سے ملوکیت |
صنف | تاریخی |
تاریخ اشاعت | اکتوبر 1966 |
خلافت و ملوکیت ابو الاعلیٰ مودودی کی تصنیف جو انھوں نے اکتوبر 1966ء[1] میں محمود احمد عباسی کی خلافتِ معاویہ و یزید کے جواب میں لکھی تھی۔[2] کتاب کا موضوع بحث خلافت کے بادشاہت میں تبدیل ہونے کے مراحل کے بارے میں ہے۔[1]
کچھ سنی علما نے مودودی کی کتاب کے جواب میں لکھا ہے۔ کچھ اہم کام ”خلافت و ملوکیت، تاریخی و شرعی حیثیت“ از صلاح الدین یوسف[3] اور ”حضرت معاویہ اور تاریخی حقائق“ از تقی عثمانی[4] ہیں۔ مودودی کے دفاع میں عامر عثمانی نے سات سو صفحات پر مشتمل ”تجلیات صحابہ“ لکھی۔ عامر عثمانی پہلے محمود احمد عباسی کے حق میں ایک سال تک لکھے تھے۔ انھوں نے بعد میں کہا کہ ان کے علم کے مطابق مودودی کی کتاب پورے اسلامی ادب میں بے مثال ہے۔[5] اس کے علاوہ مودودی کی کتاب کے دفاع میں ”خلافت و ملوکیت پر اعتراض کا تجزیہ“ جسٹس ملک غلام علی نے لکھی تھی۔[5]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب محمد رفیع الدین فاروقی۔ The political Thought of Maulana Mawdudi۔ Appendixes: Osmania University-Shodhganga۔ صفحہ: 177۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اپریل 2020
- ↑ ابو ریحان ضیاء الرحمٰن فاروقی (8 اپریل 1995)۔ "خلافت و حكومت"۔ ادارہ اشاعت المعارف – گوگل کتب سے
- ↑ خالد ہمایوں (1 نومبر 2017)۔ "حافظ صلاح الدین یوسف کے توحیدی خیالات"۔ روزنامہ پاکستان
- ↑ محمد تقی عثمانی (8 اپریل 2001)۔ "حضرت معاويہ اور تاريخى حقائق"۔ ادارة المعارف – گوگل کتب سے
- ^ ا ب نجیب ایوبی۔ "برصغیر میں اسلام کے احیا اور آزادی کی تحریکیں"۔ روزنامہ جسارت[مردہ ربط]